جمعہ، 21 اگست، 2015

قنوت عیدین، امام خامنہ ای: ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی

قنوت عیدین کی ترجمانی، امام خامنہ ای(دامت برکاتہ) کی زبانی
ضیاء الافاضل مولانا سید غافر رضوی
یوں تو ہم میں سے ہر مسلمان، عید فطر اور عید قربان پر نماز عید میں نو بار قنوت پڑھتاہے لیکن اس کے مفہوم کو کتنے فیصد سمجھتا ہے!؟ اس حقیقت کو یا تو وہ خود بہتر جانتا ہے یا اس کا خدا بہتر جانتا ہے۔یہ بھی معلوم نہیں کہ امام جماعت کے ساتھ مکمل قنوت پڑھتا بھی ہے یا نہیں!۔ ظاہر سی بات ہے کہ ان مطالب کو سمجھنے کے لئے عربی گرامر درکار ہے اور ہر انسان عربی گرامر سے واقفیت نہیں رکھتا، لہٰذا رہبرمعظم حضرت آیة اللہ خامنہ ای دامت برکاتہ کی زبانی دعائے قنوت کی شرح اور اس کا ترجمہ پیش کرنا عوام الناس کی خاطر ایک بہترین ذخیرہ شمار ہوگا یہی سوچتے ہوئے قلم فرسائی کی سعادت حاصل کررہا رہوں، یہ ترجمانی امام خامنہ ای نے ٢٠١٢.ئ کی عیدفطر کے خطبہ میں کی ہے جو مندرجہ ذیل ہے:
عید فطر،روزعبادت اور خدا سے قربت کا روز: خداوندعالم نے ماہ رمضان المبارک کی رسومات کی منصوبہ بندی کچھ اس انداز میں کی ہے کہ جن کی ادائیگی سہولت سے نہیں ہوتی، یہی سبب ہے کہ جب یہ ماہ مبارک تمام ہوتا ہے(جوکہ ماہ عظمت و ماہ رحمت ہے) تو اس کے فوراً بعد بلافاصلہ عیدفطر آجاتی ہے تاکہ ان تمام سختیوں کا ازالہ ہوجائے اور اس کے بندے خوش ہوجائیں۔ تمام امت مسلمہ کے افرادایک دوسرے کو خوشی سے گلے لگائیں۔ رمضان المبارک کی قدردانی کرتے ہوئے روز عید کو محترم شمار کریں۔ آج آپ لوگوں نے قنوتِ عید میں اس جملہ کی نو مرتبہ تکرار کی ہے: ''اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ خَیْرَ مَا سَئَلَکَ بِہِ عِبَادُکَ الْصَّالِحُوْنَ'' اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اس چیز کے ذریعہ جس کے ذریعہ تیرے نیک بندے طلب کرتے ہیں۔ ''وَاَعُوْذُبِکَ مِمَّااسْتَعَاذَ مِنْہُ عِبَادُکَ الْمُخْلِصُوْنَ'' میں پناہ مانگتا ہوں اس چیز سے جس سے تیرے مخلص بندے پناہ مانگتے ہیں۔یہ بھی خدا کی توفیق ہے کہ آپ اس سے نیکی کی درخواست اور برائی سے دوری طلب کررہے ہیں۔
عیدفطر، رسول اسلامۖ کی عزت وشرافت کا شاہکار: خداوندمنان نے عیدفطر کو رسول اسلامۖ اور امت اسلام کی خاطر ذخیرۂ کرامت وشرافت قرار دیا ہے، جیسا کہ دعائے قنوت میں آپ نے پڑھا: ''وَلِمُحَمَّدٍ صَلَّیٰ اللّٰہ عَلَیْہِ وَآلِہِ ذُخْرًا وَّکَرَامَةً وَّشَرَفًا وَّ مَزِیْدًا'' البتہ یہ بات خود ہم مسلمانوں کے اوپر ہی موقوف ہے کہ ہم اس روز کو اپنے لئے باعث عزت وشرافت قرار دیتے ہیں یا نہیں!۔امت مسلمہ ماہ رمضان المبارک کواور عید فطر کو معنوی ذخیرہ کا سرچشمہ قرار دے سکتی ہے، ہمیں اس فرصت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی عزت وشرافت کے اضافہ کا زمینہ فراہم کرنا چاہئے۔اس عید کا رسول اسلامۖ سے ایک خاص رابطہ ہے،تبھی تو دعائے قنوت میں ان کا نام آیا اور وہ رابطہ، اتحاد ویکجہتی کا درس ہے۔ اگر امت مسلمہ اس عید کو آنحضرتۖ کی سیرت طیبہ پر گامزن ہوکر منائے تو پھر یہ عید حقیقی عید ہوگی یہی عید، عیدنبویۖ قرار پائے گی۔ اس وقت امت مسلمہ کا فریضہ ہے کہ اسلام دشمن طاقتوں کے سامنے اتحاد ویکجہتی کا ثبوت دے اور حقیقی پیروکارِ محمد مصطفےٰ ۖ قرار پائے۔
نماز عید، رمضان کا شکرانہ: در حقیقت نماز عید کی ادائیگی کا مقصد یہ ہے کہ ہم اپنے رب کی اس نعمت پر شکر ادا کررہے ہیں کہ اس نے ہمیں رمضان المبارک جیسی نعمت سے سرفراز فرمایا، اسی کا شکرانہ ادا کرتے ہوئے قنوت میں کہتے ہیں: ''اَدْخِلْنِیْ فِیْ کُلِّ خَیْرٍ اَدْخَلْتَ فِیْہِ مُحَمَّدًا وَّآلَ مُحَمَّدٍ'' پروردگار! مجھے ہر اس نیکی میں داخل فرما جس میں محمدۖوآل محمدۖ کو قرار دیا۔''وَاَخْرِجْنِیْ مِنْ کُلِّ سُوْئٍ اَخْرَجْتَ مِنْہُ مُحَمَّدًا وَّآلَ مُحَمَّدٍ'' اور ہمیں خارج کر ہر اس برائی سے جس سے تونے محمدۖوآل محمدۖکو باہر نکالا۔ ہم خدا سے دعا تو کرچکے لیکن کیا ہماری ذمہ داری نہیں ہے کہ اس پر عمل پیرا ہوں؟ بالکل ہمارا فریضہ بنتا ہے کہ اپنے آپ کو اس قابل بنائیں کہ ہرنیکی میں داخل ہوجائیں اور ہر برائی سے نکل جائیں۔جب ایساہوجائے گا تو یہی رمضان المبارک کا شکرانہ ہوگا۔
عید فطر، امت مسلمہ کی عزت وشرافت کا باعث: عید فطرامت مسلمہ کی عزت وشرافت میں اضافہ کا باعث قرار پاتی ہے جیسا کہ ہم دعائے قنوت میں پڑھتے ہیں: ''اَلَّذِیْ جَعَلْتَہُ لِلْمُسْلِمِیْنَ عِیْدًا'' پروردگار! ہم تجھے واسطہ دیتے ہیں اس دن کا جس دن کو تونے امت مسلمہ کے لئے روز عید قرار دیا''َکَرَامَةً وَّشَرَفًا وَّ مَزِیْدًا'' اس روز کو امت مسلمہ کے لئے عزت وشرافت میں اضافہ کا ذخیرہ قرار دیا۔ یہ خصوصیتیں اسی وقت حاصل ہوسکتی ہیں جب یہ روز امت مسلمہ کے افراد کے درمیان صلح وآشتی کا سبب قرار پائے اوران کے اتحاد کا باعث بنے؛ اتحاد کی طاقت،تعارف کی محتاج نہیں ہے۔اس روز کو وحدت و اتحاد کا منھ بولتاشاہکار ہونا چاہئے کیونکہ یوں تو اجتماعی پروگرام بہت ہوتے ہیں لیکن ان کا منظور نظر صرف سیاست ہوتی ہے، یہ ایساپروگرام ہے کہ جس میں سیاست کے ساتھ ساتھ معنویت بھی ہے۔ اس روز سے ہمیں دو فائدے حاصل کرنا چاہئیں: (١)مسلمانوں کے درمیان، آپسی میل محبت اوراتحادویکجہتی (٢)دنیائے اسلام کی معنویت۔ اسلامی معاشرہ میں یہ دونوں چیزیں مجروح ہورہی ہیں کیونکہ قوم وقبیلہ کے نام پر انتشار اور اختلاف پھیلایاجارہا ہے جس کے ذریعہ آپسی محبت ختم ہورہی ہے اور نتیجہ میں معنویت کا خاتمہ ہورہا ہے۔
عید فطر، نیکیوں میں اسلامی معاشرہ کی ترقی کا باعث: عید کا مطلب ہوتا ہے''خوشی اور خوشحالی''، امت مسلمہ کی خوشی کس چیز میں ہونی چاہئے؟ اسلامی معاشرہ کی ترقی اور اسلامی مقاصد سے نزدیکی میں، لیکن افسوس کا مقام ہے کہ امت مسلمہ اسلامی مقاصد سے نزدیک نہیں بلکہ دور ہوتی جارہی ہے۔ جو کچھ اسلام چاہتا ہے، جو کچھ اسلام کو پسند ہے، اس سے امت مسلمہ کوسوں دور ہے۔ اس دور میں امت مسلمہ کو ایسا ہونا چاہئے کہ زمانہ کے لئے مشعل راہ قرار پائے، جہانِ بشریت پر آفتاب کی مانند چمکتی نظر آئے۔ امت اسلامی کو ایسا ہونا چاہئے کہ جہانِ بشریت کی خاطر درس بن جائے، ان کے لئے راہ ہدایت قرار پائے، ان کو ظلمتوں سے نکال کر راہ مستقیم کا مسافر بنائے۔ معاشرہ کو نیکیوں کی دعوت دے اور برائیوں سے روکے۔ امت اسلامی کو ایسا ہونا چاہئے کہ خدا،رسولۖ اور مومنین کی عزت کا باعث قرار پائے لیکن افسوس کا مقام ہے کہ یہ صفات ہمارے معاشرہ میں نہیں پائی جاتیں اور ہم ان اوصاف سے بہت دور ہیں۔ لیکن الحمدللہ اب امت مسلمہ کو آہستہ آہستہ ہوش آرہا ہے اور احکام قرآنی وتعلیمات نبوی ۖکی جانب خاص توجہ دی جارہی ہے جو دشمن کا منھ توڑ جواب قرار پاسکتی ہے۔ جی ہاں! حقیقت یہی ہے کہ امت مسلمہ ترقی کی جانب اسی وقت گامزن ہوسکتی ہے جب دامن قرآن سے متسمک ہو اور تعلیمات نبویۖ پرگامزن ہو۔(والسلام علیکم ورحمة اللہ و برکاتہ)۔
یہاں تک آیة اللہ خامنہ ای مدظلہ کا بیان تمام ہوا، ایک سوال سر اٹھاتا ہے کہ ہم سال میں اٹھارہ بار اس دعائے قنوت کو پڑھتے ہیں(نوبارعیدفطرمیں اور نو بار عید قربان میں)، یہ دعا ایسے ہی پڑھتے ہیں یا کسی امام معصوم سے صادر ہوئی ہے؟ جی ہاں! اس کی سند کا تحقیقی جائزہ لیا جانا چاہئے:
قنوتِ عیدین کا تحقیقی جائزہ:یہ دعا یعنی دعائے قنوت عیدین، امام جعفر صادق علیہ السلام سے منقول ہے اور اس دعا کو سید ابن طائوس،علامہ مجلسی اورشیخ عباس قمی نے نقل کیا ہے۔اس دعا کا کامل متن کچھ انداز سے ہے: ''اَللّٰہُمَّ اَنْتَ اَہْلَ الْکِبْرِیَائِ وَ الْعَظَمَةِ وَ اَہْلَ الْجُوْدِ وَ الْجَبَرُوْتِ وَ اَہْلَ الْعَفْوِ وَ الرَّحْمَةِ وَ اَہْلَ الْتَّقْوَیٰ وَ الْمَغْفِرَةِ اَسْئَلُکَ بِحَقِّ ہَذَا الْیَوْمِ الَّذِیْ جَعَلْتَہُ لِلْمُسْلِمِیْنَ عِیْدًا وَ لِمُحَمَّدٍ صَلَّیٰ اللّٰہُ عَلَیْہِ وَ آلِہِ ذُخْرًا وَ شَرَفاً وَ کَرَامَةً وَ مَزِیْدًا اَنْ تُصَلِّیَ عَلَیٰ مُحَمَّدٍ وَّ آلِ مُحَمَّدٍ وَ اَنْ تُدْخِلَنِیْ فِیْ کُلِّ خَیْرٍ اَدْخَلْتَ فِیْہِ مُحَمَّدًا وَّ آلَ مُحَمَّدٍ وَ اَنْ تُخْرِجَنِیْ مِنْ کُلِّ سُوْئٍ اَخْرَجْتَ مِنْہُ مُحَمَّدًا وَّ آلَ مُحَمَّدٍ صَلَوَاتُکَ عَلَیْہِ وَعَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْنَ اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ خَیْرَ مَا سَئَلَکَ بِہِ عِبَادُکَ الصَّالِحُوْنَ وَ اَعُوْذُ بِکَ مِمَّا اسْتَعَاذَ مِنْہُ عِبَادُکَ الْمُخْلِصُوْنَ''۔(١)  
قنوتِ عیدین کا ترجمہ: (امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں)پروردگارعالم! کبریائی اور عظمت تجھے ہی زیب دیتی ہے، تو ہی صاحب جودوسخا اور مالک جبروت ہے، توہی معاف کرنے والا اور رحیم ہے،تو ہی تقویٰ اور مغفرت کااہل ہے، میں تجھ سے اس دن کا واسطہ دے کر سوال کرتاہوں جس دن کو تونے امت مسلمہ کے لئے روز عید قراردیا، اور محمد ۖوآل محمدۖ کے لئے شرف وکرامت کاذخیرہ بنایاکہ مجھ کو ہر اس نیکی میں داخل فرما جس میں محمدۖوآل محمدۖکوداخل کیا اور ہر اس برائی سے نکال دے جس سے محمدۖوآل محمدۖکو نکالا ہے، پروردگار! میں تجھ سے سوال کرتاہوں اس نیک چیز کے ذریعہ جس کے ذریعہ تیرے نیک بندے سوال کرتے ہیں اور میں پناہ مانگتا ہوں اس چیز سے جس سے تیرے مخلص بندے پناہ مانگتے ہیں۔
آخرکلام میں بارگاہ رب العزت میں دست بہ دعاہوں کہ پروردگار عالم! ہمیں ان تمام خصوصیات کا حامل قرار دے جو ہم نے اس دعائے قنوت میں پڑھی ہیں، ہمیں ان وعدوں کو وفا کرنے کی توفیق مرحمت فرما جو ہم نے تجھ سے کئے ہیں، ہمیں وعدہ وفائی کا عادی بنادے، ہماری عیدکو حقیقی عید قراردے۔''آمین''۔ ''والسلام علیٰ من اتبع الھدیٰ''۔ ضیاء الافاضل مولانا سید غافر حسن رضوی چھولسی
قنوت عیدین کا حوالہ: (١)اقبال الاعمال: سید بن طائوس، ج١ ،ص٢٨٨۔ بحارالانوار: علامہ مجلسی، ج ٨٧، ص٣٨٠۔ مفاتیح الجنان: شیخ عباس قمی، ص٢٤٦ (اعمال روز عید فطر)۔
رہبر معظم دام ظلہ کی شرح کا حوالہ: پایگاہ اطلاع رسانی دفتر حفظ و نشر آثار حضرت آیة اللہ العظمیٰ سیدعلی خامنہ ای مدظلہ العالی۔

0 comments:

ایک تبصرہ شائع کریں

 
افکار ضیاء. Afkar-e-Zia - Free Blogger Templates, Free Wordpress Themes - by Templates para novo blogger HD TV Watch Shows Online. Unblock through myspace proxy unblock, Songs by Christian Guitar Chords